تصوف کی اصطلاح میں " کیفیات " کسے کہتے ہیں :
=====================
تلاوت کے ساتھ ،عبادت کے ساتھ ،الفاظ و حروف کی تعلیم کےساتھ،نور ایمان ہو تو ایک لذت عطا ہوتی ہے،جو عمل پر اکساتی ہے،اسے کفیت کہتے ہیں۔ کفیات ہی عمل پر مجبور کرتی ہیں اسکے خلاف کرنے کو جی نہیں چاہتا،اور اگر سرزد ہوجائےتو آدمی دکھ محسوس کرتا ہے۔اور کسی بھی کیفیت کو بیان کرتے ہوئے خواہ صفحات سیاہ کر دیئے جائیں یا اس پرگھنٹوں تقریر کی جائے ،کیفیت سمجھ نہیں آئے گی۔
کیفیا ت کی سمجھ تو اسے حاصل کرکے ہی آئے ،جو شخص کبھی بھوکا نہ رہا ہو ،وہ بھوک کو کیسے جانے گا؟اسے چوبیس گھنٹے بھوکا رہنے دے ،اسے خود سمجھ آجائے گی کہ بھوک کیا ہوتی ہے۔اسی طرح غصہ ایک کفیت ہے کسی بندے کو بیٹھے بٹھائے کوئی تھپڑ رسید کر
دے تو اسے پتہ چل جائے گا کہ غصہ کیا ہے۔
علوم ظاہرہ کے لئے ہمیں کسی استاد کی خدمت کرنا پڑتی ہے ،کسی کتاب کا سہارا لینا پڑتا ہے ۔اسی طرح کفیات باطنی کو حاصل کرنےکےلئے ان سینوں سے ،ان دلوں سے ان کفیات کو حاصل کرنا پڑتا ہے،جو ان کے امین ہوتے ہیں ۔
کیفیات باطنی ،ظاہری علوم سے زیادہ لطیف تر اور اس سے زیادہ قیمتی ہیں ۔
کیفیات باطنی ایسی چیز ہیں کہ جب اور جہان سے ڈور ٹوٹی،کیفیت غائب ہو گئی ،کیونکہ یہ کوئی ایسی بات تو نہیں کہ کوئی لفظ ہو اور ذہین میں بیٹھ جائے ۔یہ کیفیت ہے اور کیفیت ہمیشہ طبعیت کے بدل جانے سے بدل جایا کرتی ہے،پھر آپ اسے روک نہیں سکتے ،اس پر تو آپ قادر نہیں ہو سکتے کہ جو حالت دل کی خوشی کے وقت ہوتی ہے غصے میں وہی رہے وہ تو ایک کیفیت تھی جو خوشی سے متعلق تھی تو جب خوشی دل سے رخصت ہو گئی اور دل میں غصہ آگیا تو کفیت بھی غضب کی آ گئی.
چونکہ یہ کیفیات ہوتی ہیں ، یہ دل کی ایک حالت ہوتی ہے، دل ایک خاص اُنس حاصل ، تو جب شریعت سے یا ان لوگوں کے ساتھ جہاں سے اس نے وہ کیفیت حاصل کی تھی تعلق ٹوٹتا ہے تو پھر یہ کیفیت چلی جاتی ہے
تحریر وترتیب :نورمحمد
ماخوذ از : نقوش حصہ اول ، الشیخ مولانا امیر محمد اکرم اعوان رحمتہ اللہ علیہ
محبت کو سمجھنا ہے تو ناصح خود محبت کر
کنارے سے کبھی اندازہ طوفان نہیں ہوتا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
یہاں پر ہمارا سب سے اہم پروجیکٹ ملک بھر میں تمام لائبریریزکی فہرست بنانا ان کے لنک اور ان میں موجود کتب کا ریکارڈ بنانا ہے۔ اس لئے اہل علم حضرات سے درخواست ہے کہ آپ کے علم میں کوئی بھی لائبریری ہو تولائبریری کے منتظمین سے ہمارا رابطہ کرایا جائے تاکہ ان میں موجود کتب کی فہرست کوآن لائن کیا جا سکے ۔ہمارے اس کام کا مقصد محققین کے لئے علمی مواد تک رسائی میں آسانی پیدا کرنا ہے۔آپ احباب اس مقصد کے لئے ہمارا ساتھ دئجئے۔