جواب: حضرت اسی (80)سے اوپر
عمر گزار کر دنیا سے رخصت ہوئے ۔ آخر تک ان کا دل بھی دماغ بھی دوسروں سے قومی
دوسروں سے زیادہ مضبوط تھا ۔ ذہنی یادداشت بھی سب سے اچھی ، دل بھی سب سے ٹھیک تھا
۔ سارے اعضاء بھی درست تھے ۔ ان کی عمر بیت گئی رات دن اسی میں ۔ یعنی کوئی ایک
آدمی یا دو آدمیوں یا ایک صد کی تو بات نہیں ہے ۔ یہاں تو لاکھوں کی تعداد میں
ذکر کر رہے ہیں ۔ جہاں تک تعلق ہے تنفس کو غیر فطری طریقے سے لینے کا ، اگر چلنا
ایک فطری عمل ہے تو تیز چلنا یا تیز دوڑ نا غیر فطری کیسے ہو جاۓ گا ۔ اگر سانس
لینا ایک فطری عمل ہے تو تیزی سے سانس لینا مشکل تو ضرور ہوسکتا ہے ۔ لیکن اسے غیر
فطری کیسے کہا جاۓ گا ؟ ( غیر فطری تو یہ ہے ہی نہیں ۔ یہ تو محض ایک نہ سمجھنے کی
اور محض ایک کہہ دینے کی بات ہے ۔ لوگ دوڑ تے ہیں ۔ پینتیس میل کی دوڑ کیا غیر
فطری ہو جاۓ گی ) ۔ جب غیر فطری ہے ہی نہیں تو غیر فطری کا احتمال کیسا ؟ اور اگر
احتمال کولیا جاۓ تو احتمال تو ہر چیز کے ساتھ ہے ۔ مثلا پانی پینے کے ساتھ احتمال
ہے کہ اس سے آ دمی بیمار ہو سکتا ہے ۔ کھانے کے ساتھ احتمال ہے کہ اس سے پیار
ہوسکتا ۔ سونے کے ساتھ احتمال ہے کہ اوپر ست گر جاۓ گی ۔ گاڑی پر بیٹھے احتمال ہے
کہ ایکسیڈنٹ ہو جاۓ گا ۔ ہوائی جہاز میں چڑھتے ہوئے احتمال ہے کہ یہ کریش ہو جاۓ
گا تو دنیا کا نظام چھوڑ دیا جاۓ ؟ کہ اس میں تو موت کا یقین ہے پھر زندگی کے کام
کرنے سے کیا فائدہ ؟ 21 سوال : سانس کے ساتھ ذکر کرنے میں تکلیف ہوتی ہے ۔ تھکاوٹ
اور نیند محسوس ہوتی ہے ؟ جواب : میر سب کچھ اس لیے ہوتا ہے کہ آپ اس سے بھاگنے
کے دروازے ڈھونڈ رہے ہیں ۔ آپ ابھی اس کو فیس Face کرنے کے لیے پانی طور پر تیاری نہیں ہیں ۔ آپ ابھی تک اس سے نکل
بھاگنے کا راستہ ڈھونڈ رہے ہیں تو آپ اس کو کرنے پہ قادر کیسے ہوں گے ؟ آپ ایک
کام دینی طور پر کرنا چاہتے ہی نہیں ۔ آپ نہیں کرنا چاہیں گے تو نہیں ہو سکے گا ۔
آپ پہلے یہ طے کر لیجئے کہ آپ کو یہ کام کرتا ہے پھر رفتہ رفتہ ( وہ بھی ایک دم
سے نہیں ہوگا ۔ انسان کوئی ایسی مشین نہیں کہ اس کا سوئچ آن آف کر دیا جائے )
۔اسے بتدریج اس پیج پر لانا پڑتا ہے ۔ جیسے ایک شخص دوڑ میں حصہ لینا چاہتا ہے تو
ایک دم نہیں دوڑ پڑتا ۔ دو دومنٹ سے شروع کر کے بڑھا تا جا تا ہے ۔۴ منٹ وامنٹ پھر سالوں میں شاید
پانچ گھنٹے تک چلا جاۓ ۔اسی طرح پریکٹس شروع کر میں اور آہستہ آہستہ ذکر میں وقت
بڑھاتے جائیں تو یہ تھکاوٹ اور تکلیف نہیں رہے گی ۔
دام رنگِ بو مصنف نورین عامر
-
*دام رنگِ بو مصنف نورین عامر*
محترمہ نورین عامر صاحبہ کی کتاب کا منتظر تھا اور آج پھر اپنا آدمی بھیج کر
پوسٹ آفس سے منگوانی پڑی کیونکہ ان دنوں میں پوسٹ ...
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
یہاں پر ہمارا سب سے اہم پروجیکٹ ملک بھر میں تمام لائبریریزکی فہرست بنانا ان کے لنک اور ان میں موجود کتب کا ریکارڈ بنانا ہے۔ اس لئے اہل علم حضرات سے درخواست ہے کہ آپ کے علم میں کوئی بھی لائبریری ہو تولائبریری کے منتظمین سے ہمارا رابطہ کرایا جائے تاکہ ان میں موجود کتب کی فہرست کوآن لائن کیا جا سکے ۔ہمارے اس کام کا مقصد محققین کے لئے علمی مواد تک رسائی میں آسانی پیدا کرنا ہے۔آپ احباب اس مقصد کے لئے ہمارا ساتھ دئجئے۔